ہر شے کا سودا ہوتا ہے

Poet: AAzi By: AAzi, guranwala

ہر شے کا سودا ہوتا ہے
ہر چیز بکاؤ ہوتی ہے
ہر فرد یہاں پر تاجر ہے
ہر وقت تجارت ہوتی ہے

تم آپ ہی اپنے دام کہو
چھپ چھپ کر نی ہیں سرعام کہو
کیا لو گے اپنی یاری کا؟
کیا لو گے تم دلداری کا؟
غم خوار بنو گے کتنے میں؟
تم پیار کرو گے گتنے میں؟

سب جذبے میرے نام کرو
تم بڑھ کر اپنا دام کہو
پر دام چکانے کی خاطر
ہم اپنی جیب ٹٹولے گے
بس پیار ملے گا تھوڑا سا
آزار ملے گا تھوڑا سا
یہ سکے ہیاں کب چلتے ہیں؟
کیا ادھار ملے گا تھوڑا سا؟

یہ دنیا بےاعتباری کی
یہ عرض ہے ہر بیوپاری کی
چل چھوڑو تمنا جذبوں کی

ہر شے کا سودا ہوتا ہے
ہر چیز بکاؤ ہوتی ہے

Rate it:
Views: 2263
02 Jun, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL