ہر شے کا سودا ہوتا ہے

Poet: AAzi By: AAzi, guranwala

ہر شے کا سودا ہوتا ہے
ہر چیز بکاؤ ہوتی ہے
ہر فرد یہاں پر تاجر ہے
ہر وقت تجارت ہوتی ہے

تم آپ ہی اپنے دام کہو
چھپ چھپ کر نی ہیں سرعام کہو
کیا لو گے اپنی یاری کا؟
کیا لو گے تم دلداری کا؟
غم خوار بنو گے کتنے میں؟
تم پیار کرو گے گتنے میں؟

سب جذبے میرے نام کرو
تم بڑھ کر اپنا دام کہو
پر دام چکانے کی خاطر
ہم اپنی جیب ٹٹولے گے
بس پیار ملے گا تھوڑا سا
آزار ملے گا تھوڑا سا
یہ سکے ہیاں کب چلتے ہیں؟
کیا ادھار ملے گا تھوڑا سا؟

یہ دنیا بےاعتباری کی
یہ عرض ہے ہر بیوپاری کی
چل چھوڑو تمنا جذبوں کی

ہر شے کا سودا ہوتا ہے
ہر چیز بکاؤ ہوتی ہے

Rate it:
Views: 2222
02 Jun, 2012