ہر صبح تنہائی میں ڈوبی ہوئی شام ہو گئی ہے

Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahore

ہر صبح تنہائی میں ڈوبی ہوئی شام ہو گئی ہے
ہر سحر اندھیری رات کے نام ہو گئی ہے
کون دے گادل میں جگہ اپنائیت کو
بے وفائی‘بے رُخی جو کہ اب عام ہو گئی ہے
زمانے میں ممکن ہی نہ رہی ہے چاہت
ہر کوشش محبت کی ناکام ہو گئی ہے
کوئی بھی نہیں دیتا تسلّی کسی کو یہاں
ہر زندگی وحشت کی غلام ہو گئی ہے
ملتی ہے نصیبوں سے اِس جہاں میں
خوشی اب بشر کے لیے انعام ہو گئی ہے
مانا کہ مُنہ مانگی موت حرام ہے
تو پھر زندگی کیوں حرام ہو گئی ہے؟
 

Rate it:
Views: 401
08 Sep, 2015