ہر غم خوشی کا ہی کوئی منظر لگا مجھے
Poet: Riffat Yasmin By: Riffat Yasmin, Jhelum Pakistanہر غم خوشی کا ہی کوئی منظر لگا مجھے
غم اور میں الگ نہیں اکثر لگا مجھے
ہیں کِس قدر فضاؤں میں بے اعتباریاں
پھینکا کِسی نے پھوُل تو پتھر لگا مجھے
موجیں بہا کے جب مجھے ساحل پہ لے گئیں
اُس وقت ماں کی گود سمندر لگا مجھے
جب بھی روایتوں سے بغاوت کِسی نے کی
خود اپنے آپ سے بھی بہت ڈر لگا مجھے
جب سے نکل پڑی ہوں سکوں کی تلاش میں
میری طرح ہر ایک ہی بے گھر لگا مجھے
رفعت سبھی کی صوُرتیں ویران سی لگیں
ہر شخص میرے خواب سا بنجر لگا مجھے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







