Add Poetry

ہر پہلو سے تیرا اختلاف دکھتا ہے

Poet: طارق اقبال حاوی By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

ہر پہلو سے تیرا اختلاف دکھتا ہے
کتنا حامی ہے میرا، صاف صاف دکھتا ہے

یہ اور بات کہ سب جان کر خاموش رہوں
ورنہ آنکھوں سے تو، سبھی اطراف دکھتا ہے

پوچھتا ہے مجھے، آگ سے محبت کیوں؟
تجھے اوڑھنے کو میاں، گھر لحاف دکھتا ہے

”عاجز“ و ”شاکر“ ہو کر ہی ملے ہے ”قربت“
عین شین لگیں دکھنے، تو قاف دکھتا ہے

اس قدم کے پیچھے کی، حقیقت کو بھی کھوج
کیوں میرا قتل کا، بس اعتراف دکھتا ہے

کامل فن ہے چہروں کو پڑھنا حاوی
ٹوٹے دل کا کب کوٸی شگاف دکھتا ہے
 

Rate it:
Views: 721
14 Apr, 2020
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets