Add Poetry

ہر گھر سے

Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasur

دن کے اجالوں میں
خداہائے کفر ساز و کفر نواز
پیتے ہیں سچ کا لہو
کہ وہ اجالوں کی بستی میں
زندہ رہیں
شرق سے اب تمہیں
کوئی شب بیدار کرنا ہو گی
کہ سچ اسے دکھنے ہی نہ پائے
تمہیں بھی تو
اس کی کوئی خاص ضرورت نہیں
یا پھر
آتی نسلوں کے لیے ہی سہی
دن کے اجالوں میں
روح حیدر رکھنا ہوگی
سسی فس کا جیون
جیون نہیں
سقراط کی مرتیو
مرتیو نہیں
جینا ہے تو
حسین کا جیون جیو
کہ جب ارتھی اٹھے
خون کے آنسووں میں
راکھ اڑے
خون کے آنسووں میں
شاعر کا قلم
روشنی بکھیرے گا
زندگی‘ آکاش کی محتاج نہ رہے گی
ہر گھر سے چاند ہر گھر سے سورج
طلوع ہو گا
غروب کی ہر پگ پر
کہیں سقراط کہیں منصور
تو کہیں سرمد کھڑا ہو گا

Rate it:
Views: 404
28 Aug, 2014
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets