ہرجائی

Poet: Fraz Mukhlis By: Sarfraz Anthony, Lahore
Harjaai

رہتا تھا میرے ساتھ جو پرچھائی کی طرح
ا ب چل د یا ہے چھوڑ کے ہرجائی کی طرح

ہے کون ایسا ہم سفر بتائیے ہمیں
ہرو قت ساتھ جو رہے تنہائی کی طرح

ہم وقت کے ہاتھو ںمیں کھلونا بنے رہے
ا ور ٹوٹتے رہے تیری انگٹرائی کی طرح

تیرے بغیر زندگی کی لَے پہ جانِ من
بجتے رہے ہیں روز ہم شہنائی کی طر ح

انسان اپنے آپ میں بنتا ہے بہت کچھ
لیکن ہے نامکمل پڑھائی کی طرح

یارو ہمارے ملک میں ایسے بھی لوگ ہیں
جو ظلم بہت کرتے ہیں کمائی کی طرح
 

Rate it:
Views: 1880
07 Nov, 2007