ہرچند کے ٹھرے ہوئے اپنی نظر میں ہیں

Poet: Ghani Ur Rehman Anjum By: Ghani Ur Rehman Anjum, islamabad

ہرچند کے ٹھرے ہوئے اپنی نظر میں ہیں
لیکن فنا کی سمت مسلسل سفر میں ہیں

کیا سوچ کے کرتے ہیں وہ پتھر سے دوستی
یہ جانتے ہوئے بھی کہ شیشے کے گھر میں ہیں

اونچی و عالیشان عمارت کے یہ مکیں
کیوں بند اپنی ذات کے تاریک گھر میں ہیں

مہماں نواز اور مسیحا ہے اس لیئے
جو درد کے مارے ہیں وہ سب اس نگر میں ہیں
 

Rate it:
Views: 301
06 Feb, 2010