ہزار دکھ تھے وہاں پھر بھی اس زمیں کے تھے یہ کم تھا کیا کہ جہاں تھے اسلم وہیں کے تھے کچھ ایسے خوش بھی نہیں چھوڑ کر تیری چوکھٹ شکستہ حال سہی کم سے کم کہیں کے تھے یہ جس دیار میں آئے ہیں اجنبی کی طرح خوش وہ دور کے ھم بھی یہیں کہیں کے تھے