کچھ خاموشیاں دل میں گھر بنا دیتی ھیں
کچھ کہیں بنا ہی داستان سنا دیتی ھیں
شور و گل زندگی میں اکثر
ھنسا اور کبھی رولا دیتی ھیں
دل کے درد کو کوئی کیسے جانیں گا لکی
جبکہ آنکھیں سب کے سامنے مسکرا دیتی ھیں
یوں تو دیکھتی ھیں تیری راہ کو ہر پل
پر خود کو تجھ سے ہی چھپا دیتی ھیں
جاناں ! تم بس اتنا جان لو تمہارے اک
انکار پر یہ ہزاروں اشک بہا دیتی ھیں