ہزاروں بار کہہ کر بے وفا کو با وفا میں نے
Poet: دواکر راہی By: Danish, Dubaiہزاروں بار کہہ کر بے وفا کو با وفا میں نے
بتایا ہے زمانے کو وفا کا راستہ میں نے
بڑی عزت سے اہل جرم میرا نام لیتے ہیں
گنہ گاروں کو اک دن کہہ دیا تھا پارسا میں نے
تم اپنے آپ کو کچھ بھی کہو مذہب کے دیوانو
نہ دیکھا کوئی تم جیسا خدا نا آشنا میں نے
جلا کر ظلمت باطل میں حق کی مشعلیں یارو
زمانے کو بنایا ہے حقیقت آشنا میں نے
غرض دیر و حرم سے ہے نہ مطلب ہے کلیسا سے
جہاں جلوہ نظر آیا ترا سجدہ کیا میں نے
بہت ہی معتبر ہوں کیوں کہ میں راہی ہوں اے راہیؔ
قسم لے لو اگر خود کو کہا ہو رہنما میں نے
More Sad Poetry






