Add Poetry

ہستی موہوم

Poet: Saail Nizami By: Saail Nizami, Gujar Khan

پردہ ہستی موہوم اٹھانے لگا ہوں
بر سر بزم ترے سامنے آنے لگا ہوں

آنے والا ہوں تیری خلد میں قیدی بن کر
قید دنیا سے میں اب جان چھڑانے لگا ہوں

اب تو میں سانس بھی گن گن کے لیا کرتا ہوں
یہ امانت ہیں تیری ان کو بچانے لگا ہوں

شہر خوباں میں میرا داخلہ ممنوع ہوا
خیمہ اس بستی سے باہر میں لگانے لگا ہوں

مجھ سے چھینا ہے اسی ہستی خود غرض نے یار
سو میں اس ہست کو اب نیست بنانے لگا ہوں

دستگیروں کے پسر تم ہو تمہارے در پر
سائل دید ہوں، آواز لگانے لگا ہوں

Rate it:
Views: 387
28 Oct, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets