Add Poetry

ہم اس کے سامنے حسن و جمال کیا رکھتے

Poet: ارم زہرا By: Faizan, Lahore

ہم اس کے سامنے حسن و جمال کیا رکھتے
جو بے مثال ہے اس کی مثال کیا رکھتے

جو بے وفائی کو اپنا ہنر سمجھتا ہے
ہم اس کے آگے وفا کا سوال کیا رکھتے

ہمارا دل کسی جاگیر سے نہیں ارزاں
ہم اس کے سامنے مال و منال کیا رکھتے

اسے تو رشتے نبھانے کی آرزو ہی نہیں
پھر اس کی ایک نشانی سنبھال کیا رکھتے

جو دل پہ چوٹ لگانے میں خوب ماہر ہے
ہم اس کے سامنے اپنا کمال کیا رکھتے

ہمارے ظرف کا لوگوں نے امتحان لیا
ذرا سی بات کا دل میں ملال کیا رکھتے

جو اپنے دل سے ہم کو کو نکال بیٹھا ہے
ہم اس کے سامنے ہجر و وصال کیا رکھتے

Rate it:
Views: 766
28 Jun, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets