ہم انہیں اپنی جان سمجھتے ہیں
وہ ہمیں پیارا انسان سمجھتے ہیں
ان کے سامنے تو زباں نہیں کھلتی
دوست بڑا پھنے خان سمجھتے ہیں
وہ بات بات پہ ڈانٹتے رہتے ہیں مجھے
ہم اسے بھی ان کا احسان سمجھتے ہیں
لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے
وہ صرف جوتوں کی زبان سمجھتے ہیں
کچھ لوگ ہمارا مال کھا کھا کر
ہمیں ہی وہ نادان سمجھتے ہیں