ہم انہیں اپنی جان سمجھتے ہیں
Poet: M.Asghar Mirpuri By: M.Asghar Mirpuri, Birminghamہم انہیں اپنی جان سمجھتے ہیں
وہ ہمیں پیارا انسان سمجھتے ہیں
ان کے سامنے تو زباں نہیں کھلتی
دوست بڑا پھنے خان سمجھتے ہیں
وہ بات بات پہ ڈانٹتے رہتے ہیں مجھے
ہم اسے بھی ان کا احسان سمجھتے ہیں
لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے
وہ صرف جوتوں کی زبان سمجھتے ہیں
کچھ لوگ ہمارا مال کھا کھا کر
ہمیں ہی وہ نادان سمجھتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






