ہم اپنے ہی دل کی داستان لکھیں
Poet: Mubashar Islam By: Mubashar Islam, Lahoreہم اپنے ہی دل کی داستان لکھیں
کوئی ہمیں پاگل کہے کوئی دیوانہ کہے
میں آج خود ہی غم چراغاں کروں
کوئی اسے چوکھٹ کہے کوئی آستانہ کہے
ہم نے پی لی تیری نینوں سے شراب
کوئی اسے آنکھ کہے کوئی میخانہ کہے
کیا نہ کیا عہد وفا نبھانے کے لیے ہم نے
کوئی اسے اپنا کہے کوئی بیگانہ کہے
آج اٹھی ہے دل میں پھر اک ہوک سی
کوئی اسے درد سمجھے میرا کوئی بہانہ کہے
کسی کو سنانے کیلیے اک ہی کافی ہے
کوئی اسے سچ کہے کوئی افسانہ کہے
در کھل گئے آج دل کی ویراں بستی کے
کوئی اسے آمد کہے کوئی زنجروں کا ہٹانا کہے
آج شب نور برس رہا ہے فلک سے
کوئی اسے چودھویں کہے کوئی تیرا مسکرانا کہے
تمام شب آنسوؤں کی لڑیا پروئیں
کوئی اسے اشک کہے کوئی چراغوں کا جلانا کہے
کردی بسر تیرے انتظار میں زندگی اسلام
کوئی اسے انتظار کہے کوئی مجاور کا بٹھانا کہے
More Sad Poetry






