ہم بھی پریشاں ہوگئے
وہ جانے کہاں پہ کھو گئے
وہ بھی ہمیں ملا نہیں
ہم بھی کہیں پہ کھو گئے
ایک مدت بعد ملے وہ
دیکھا ہمیں تو رو گئے
تھا اختلاف ہم سے انہیں
اب وہ ہمین سے ہو گئے
تا عمر کھائیں گے پھل
تخم وہ ایسا بو گئے
حالات سب بگڑ گئے
ان کےشہر سے جو گئے
اُچھالی ہیں کیچڑیں انپر
دامن جو انکا دھو گئے