زندگی کی راہوں میں
وقت کی گزرگاہوں میں
ہم بھی کتنے تنہا ہیں
ساتھ بیٹھے لوگوں میں
محفلوں میں میلوں میں
ہم بھی کتنے تنہا ہیں
ہر بچھڑتے لمحے میں
آنے والی سانسوں میں
ہم بھی کتنے تنہا ہیں
لوگ قبر میں کہتے ہیں
پر دیکھو اس دنیا میں
ہم بھی کتنے تنہا ہیں
فلک پر بکھرے تاروں میں
جیسے چاند تنہا ہے
ہم بھی اتنے تنہا ہیں