Add Poetry

ہم بھی کفن کو باندھ کے سر پر نکل پڑے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

 جب دشمنوں کے چار سو لشکر نکل پڑے
ہم بھی کفن کو باندھ کے سر پر نکل پڑے

اب جیت ہو ہماری کہ چاہیں شکست ہو
کہہ کر زباں سے اللہُ اکبر نکل پڑے

جن دوستوں پہ ناز تھا ہم کو بہت میاں
ان کی ہی آستین میں خنجر نکل پڑے

باہر کے دشمنوں سے تو محفوظ تھے مگر
دشمن ہمارے گھر کے ہی اندر نکل پڑے

سحرا میں ڈھونڈتے ہیں دعاؤں کے واسطے
شاید کوئی فقیر قلندر نکل پڑے

اس قوم کا وجود نہیں کچھ جہان میں
غدار جس میں قوم کا رہبر نکل پڑے

وشمہ تمہاری یاد میں رو دے تو آج بھی
آنکھوں سے آنسوؤں کا سمندر نکل پڑے

Rate it:
Views: 405
23 Sep, 2022
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets