ہم تحفے میں گھڑیاں تو دے دیتے ہیں

Poet: ارحم By: ارحم, Dera Ismail Khan

ہم تحفے میں گھڑیاں تو دے دیتے ہیں
اک دوجے کو وقت نہیں دے پاتے ہیں

آنکھیں بلیک اینڈ وائٹ ہیں تو پھر ان میں کیوں
رنگ برنگے خواب کہاں سے آتے ہیں

خوابوں کی مٹی سے بنے دو کوزوں میں
دو دریا ہیں اور اکٹھے بہتے ہیں

چھوڑو جاؤ کون کہاں کی شہزادی
شہزادی کے ہاتھ میں چھالے ہوتے ہیں

درد کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا
ہم بے کار حروف الٹتے رہتے ہیں

Rate it:
Views: 145
15 Jan, 2025