ہم تو بچپن میں بھی اکیلے تھے

Poet: Javed Akhtar By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ہم تو بچپن میں بھی اکیلے تھے
صرف دل کی گلی میں کھیلے تھے

اک طرف مورچے تھے پلکوں کے
اک طرف آنسوؤں کے ریلے تھے

تھیں سجی حسرتیں دُکانوں پر
زندگی کے عجیب میلے تھے

خود کشی کیا دُکھوں کا حَل بَنتی
موت کے اپنے سو جھمیلے تھے

ذہن و دل آج بُھوکے مرتے ہیں
اُن دنوں ہم نے فاقے جھیلے تھے

Rate it:
Views: 679
12 Oct, 2011