ہم جیسا یہاں دفن ہے
Poet: Imran Raza By: Syed Imran Raza, sargodhaدل شکستہ کوئی ہم جیسا یہاں دفن ہے
دیر تک رات کو رونے کی صدا آتی ہے
جیسے چشمے پر نہاتی ہوئی شہزادی خواب
چاندنی رات اب اشکوں میں نہا جاتی ہے
کیا یہاں دشتِ تمنا میں کوئی پھول کھلا
اب ادھر روز کئی باد صبا آتی ہے
کس دستک نے بہت چپکے سے سرگوشی کی
چاند سے چاندنی نزدیک ہوئی جاتی ہے
میری آنکھوں میں اتر آئے ہیں کالے بادل
جاؤ سو جاؤ کہ موسم بڑا جذباتی ہے
خشک پتوں کو کوئی روند رہا ہے شاید
بال بکھرائے ہوئے بادِ صبا آتی ہے
More Sad Poetry






