ہم درد سہتے سہتے بےحس بن گۓ
وہ درد دیتے دیتے بھی خاک بن گۓ
ہم قطرہ قطرہ گرتے سمندر بن گۓ
وہ بہتے بہتے دریا سے بنجر بن گۓ
ہم وفا نبھاتے نبھاتے نظر سے گر گۓ
وہ بے وفا کہتےکہتے منظورِنظر ہوگۓ
ہم کہتے کہتے سب کچھ ہی کہ گۓ
وہ کہ کے بھی بہت کچھ چھپا گۓ
ہم ہارتے ہارتے بھی سب جیت گۓ
وہ جیت کر بھی بہت کچھ ہار گۓ
ہم ساتھ دیتے دیتے خود کو ہی توڑگۓ
وہ چھوڑتے چھوڑتے ہمیں ہی چھوڑگۓ