کبھی اس طرح میرے ہم سفر
سبھی چاہتیں میرے نام کر
اگر ہو سکے تو کبھی کہیں
میرے نام بھی کوئی شام کر
میرے دل کے سائے میں آ زرا
میری دھڑکنوں میں قیام کر
یہ جو میرے لفظوں کے پھول ہیں
تیرے راستے کی یہ دھول ہیں
کبھی ان سے سن میری داستاں
کبھی ان کے ساتھ کلام کر