ہم سفر چھوٹ گئے راہگزر کے ہمراہ
Poet: Perveen Shakir By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIہم سفر چھوٹ گئے راہگزر کے ہمراہ
کوئی منظر نہ چلا دیدئہ تر کے ہمراہ
ایسا لگتا ہے کہ پیروں سے لپٹ آئی ہے
ایک زنجیر بھی اسبابِ سفر کے ہمراہ
اتنا مشکل تو نہ تھا میرا پلٹنا لیکن
یاد آ جاتے ہیں رستے بھی تو گھر کے ہمراہ
کس سے تصدیق کروں شہر کی بربادی کی
اب تو قاصد بھی نہیں ہوتے خبر کے ہمراہ
ہم نے جنگل میں بھی پیچھے نہیں مُڑ کر دیکھا
کیا عجب عزم بندھا رختِ سفر کے ہمراہ
More Sad Poetry






