ہم سے ملنے پیچھے آئے گا وہ ضرور
گھر سے نکلا ہے تونظر آئے گا ضرور
چھوڑ آئے ہیں اپنی چند باتیں ہم
وہ نہیں تو کوئی اور اپنائے گا ضرور
شہر پورا ہو گیا ہے اس کا دیوانہ
کسی سے پیار وہ جتلائے گا ضرور
ہجر اور وصل دونوں رخ ہیں پیار کے
عشق میں کوئی منزل وہ پائے گا ضرور
کھیلتے ہیں جو دل کو کھلونا سمجھ کر
انہیں درد عشق ایک دن تڑپائے گا ضرور