Add Poetry

ہم سے کیا پُوچھتے ہو ہِجر میں کیا کرتے ہیں

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ہم سے کیا پُوچھتے ہو ہِجر میں کیا کرتے ہیں
تیرے لوٹ آنے کی دن رات دُعا کرتے ہیں

اب کوئی ہونٹ نہیں ان کو چُرانے آتے
میری آنکھوں میں اگر اشک ہوا کرتے ہیں

تیری تُو جانے، پر اے جانِ تمنا ہم تو
سانس کے ساتھ تجھے یاد کیا کرتے ہیں

تُو ہی پہلو میں نہیں ورنہ دسمبر میں وہیں
دُھوپ میں بیٹھ کے اخبار پڑھا کرتے ہیں

کبھی یادوں میں تُجھے بانہوں میں بھر لیتے ہیں
کبھی خوابوں میں تجھے چُوم لیا کرتے ہیں

تیری تصویر لگا لیتے ہیں ہم سینے سے
پھر ترے خط سے تری بات کیا کرتے ہیں

گر تجھے چھوڑنے کی سوچ بھی آئے دل میں
ہم تو خود کو بھی وہیں چھوڑ دیا کرتے ہیں

Rate it:
Views: 777
23 Nov, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets