ہم قدم ہیں بہت ہمدم کوئی نہیں
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiہم قدم ہیں بہت ہمدم کوئی نہیں
راستے ہیں بہت منزل کوئی نہیں
آتے ہیں نظرجو گھر جڑے ہوئے
درمیاں ان کے فاصلہ کوئی نہیں
جل رہی ہیں بستیاں غریبوں کی
دیکھائی دیتا دھواں کوئی نہیں
چھائی ہے خاموشی شہر میں
شور سنائی دیتا یہاں کوئی نہیں
بہتر ہے اب واپس گھر کو چلیں
اس سے آکے راستہ کوئی نہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






