Add Poetry

ہم نے جتنے دھوکے کھائے ہیں، وہ سب یاد آئے ہیں

Poet: Ahmed Nadeem Qasmi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ہر طرف پھوُٹتی پَو کو دیکھو
ڈوبتے چاند کا ماتم نہ کرو

بادلوں کے حاشیے روشن ہیں کوندے کی طرح
کچھ تو ہے جس نے بدل ڈالا ہے ظلمت کا مزاج

تمام رات اُمیدوں کے چاک سِلتے رہے
تمام شب ترے قدموں کی چاپ آتی رہی

مَیں اپنی تیرہ نصیبی کا بھید کیا کھولوں
کہ مجھ کو ساحل شب تو ملا، سحر نہ ملی

ہاتھ میں آتے ہی گُل کچھ اس طرح کملائے ہیں
ہم نے جتنے دھوکے کھائے ہیں، وہ سب یاد آئے ہیں

Rate it:
Views: 284
15 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets