Add Poetry

ہم نے مِٹا دیا مگر مِٹا نہیں سکے

Poet: UA By: UA, Lahore

ہم نے مِٹا دیا مگر مِٹا نہیں سکے
خود کو بَھلا دیا مگر بَھلا نہیں سکے

دل کا ہر ایک زخم تمہیں کھول کھول کے
ہم نے دِکھا دیا مگر دِکھا نہیں سکے

عمر رواں کیسے گزاری ایک ایک لفظ
تم کو بتا دیا مگر بتا نہیں سکے

قصہ ہماری بےبسی کا ہم نے ہمنوا
تمہیں سَنا دیا مگر سَنا نہیں سکے

اپنی وفا کو عظمٰی بڑی راستی کے ساتھ
جھٹلا دیا ہم نے مگر جھٹلا نہیں سکے
 

Rate it:
Views: 288
08 Aug, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets