اضطراب بےقراری تمہاری یاد اور تنہائی
رت جگوں میں کرتے ہیں میری ہمنوائی
تو لاکھ چرائے نظر ہر بار ہم سے ہمسفر
پھر بھی یہ دل رہے گا تیرا ہی تمنائی
اشکوں سے داغ فرقت دھویا نہیں جاتا
دل نے گہرا زخم پایا جب یاد کسی کی آئی
تم سے ملے تو مل گئی ہر غم سے رہائی
ہم بھول کر بھی نہ کریں گے تم سے بیوفائی
اشکوں سے کھیلنے کے زمانے گزر گئے
ہم ہنستے ہوئے سہتے ہیں اب درد جدائی