ہمارا دل دکھانے کی پڑی ہے

Poet: غضنفر غضنی By: غضنفر غضنی, Karachi

ہمارا دل دکھانے کی پڑی ہے
اسے پردیس جانے کی پڑی ہے

کسی کی آنکھ سے بہتے ہیں آنسو
کسی کو مسکرانے کی پڑی ہے

ہماری جیب میں پیسے نہیں ہیں
تمہیں شاپنگ پہ جانے کی پڑی ہے

کوئی دل کو لگا کے رورہا ہے
کسی کو دل لگانے کی پڑی ہے

کوئی زخمی پڑا ہے روڈ پہ اور
تمہیں مووی بنانے کی پڑی ہے

لیا ہے لون مجبوری کے باعث
تمہیں بیلنس اڑانے کی پڑی ہے

وہ خوش ہے آج اس کی رخصتی ہے
ہمیں آنسو بہانے کی پڑی ہے

کسی کا دل لہو روتا ہے غضنی
کسی کو ناچ گانے کی پڑی ہے

Rate it:
Views: 366
21 Jul, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL