ہماری ذات
Poet: Shahzad Raaz By: Shahzad Raaz, Karachiہماری ذات
اک قطرہ ہے
قطرے میں دریا چھپا ھے
دریا میں ہیں جتنے قطرے
ہر قطرے میں اک دریا ھے
سوچو کتنے دریا ہوں گے
ہماری ذات کے اندر
ہماری رات
بس اک لمحہ ہے
لمحہ وہ جو بیت گیا ہے
سال برابر ہے وہ لمحہ
سال میں ہیں پھر جتنے لمحے
سال برابر ہر لمحہ ہے
سوچو کتنا عرصہ ہو گا
ہماری رات کے اندر
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






