ہمارے شوق کی یہ انتہا تھی
Poet: Javed Akhtar By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIہمارے شوق کی یہ انتہا تھی
قدم رکھا کہ منزل راستہ تھی
کبھی جو خواب تھا وہ پا لیا ہے
مگر جو کھو گئی وہ چیز کیا تھی
جسے چھو لوں میں وہ ہو جائے سونا
تجھے دیکھا تو جانا بددعا تھی
محبت مر گئی مجھ کو بھی غم ہے
میرے اچھے دنوں کی آشنا تھی
میں بچپن میں کھلونے توڑتا تھا
میرے انجام کی وہ ابتداء تھی
مریضِ خواب کو تو اب شفا ہے
مگر دنیا بڑی کڑوی دوا تھی
بچھڑ کر ڈار سے بن بن پھرا وہ
ہرن کو اپنی کستوری سزا تھی
More Sad Poetry






