Add Poetry

ہمارے ہاتھ میں جب کوئی جام آیا ہے

Poet: ذاکر By: ذاکر, Multan

ہمارے ہاتھ میں جب کوئی جام آیا ہے
تو لب پہ کتنے ہی پیاسوں کا نام آیا ہے

کہاں کا نور یہاں رات ہو گئی گہری
مرا چراغ اندھیروں کے کام آیا ہے

یہ کیا غضب ہے جو کل تک ستم رسیدہ تھے
ستم گروں میں اب ان کا بھی نام آیا ہے

تمام عمر کٹی اس کی جستجو کرتے
بڑے دنوں میں یہ طرز کلام آیا ہے

بڑھوں تو راکھ بنوں مڑ چلوں تو پتھرا جاؤں
سفر میں شوق کے نازک مقام آیا ہے

خبر بھی ہے مرے گلشن کے لالہ و گل کو
مرا لہو بھی بہاروں کے کام آیا ہے

وہ سرپھرے جو نگہ داریٔ جنوں میں رہے
سرورؔ ان میں ہمارا بھی نام آیا ہے

Rate it:
Views: 2
29 Jan, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets