Add Poetry

ہمنوا

Poet: HAMZA_BUTT By: HAMZA_BUTT, GHOURGHUSHTI,HAZRO

وہ نگاہ میں اپنی کمال رکھتے ہیں
اُس کے جیسے کہاں اپنا جواب رکھتے ہیں

وقت بھر دے اُلفت کا زخم ا گر کبھی تو پھر
دُنیا وا لے وہی سامنے سوال رکھتے ہیں

روک پاؤ گے نہ خود کو بربادی سے کسی طرح
خالی رہتے ہیں وہ ہاتھ جو خود میں گلاب رکھتے ہیں

منزل پہ گئے کیسے وہ ہمنوا ، یہاں تو رَت جگے میں رہتے ہیں
دل میں اُمیدیں، آنکھوں میں جو خواب رکھتے ہیں

اِس دل پہ کیا گزری ، کس سے کہیں ، کیسے کہیں
یہاں تو جس کو دیکھو، نفرتوں کے عذاب رکھتے ہیں

Rate it:
Views: 391
18 Dec, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets