ہمیشہ زندگی کی ہر کمی کو جیتے رہتے ہیں
Poet: قاسم By: قاسم, Karachiہمیشہ زندگی کی ہر کمی کو جیتے رہتے ہیں
جسے ہم جی نہیں پاے اسی کو جیتے رہتے ہیں
ہمارے دکھ کی بارش کو کوئی دامن نہیں ملتا
ہماری آنکھ کے بادل نمی کو جیتے رہتے ہیں
کسی کے ساتھ ہیں رسمیں کسی کے ساتھ ہیں قسمیں
کسی کے ساتھ جینا ہے کسی کو جیتے رہتے ہیں
ہمیں معلوم ہے اک دن بھروسہ ٹوٹ جائے گا
مگر پھر بھی سرابوں میں ندی کو جیتے رہتے ہیں
ہمارے ساتھ چلتی ہے تمہارے پیار کی خوشبو
لگائی تھی جو تم نے اس لگی کو جیتے رہتے ہیں
چہکتے گھر مہکتے کھیت اور وہ گاؤں کی گلیاں
جنہیں ہم چھوڑ آئے ان سبھی کو جیتے رہتے ہے
خدا کے نام لیوا ہم بھی ہیں تم بھی ہو اور وہ بھی
مگر افسوس سب اپنی خودی کو جیتے رہتے ہیں
More Sad Poetry






