لاکھ انہیں پکاریں ہم حال اپنا اجاڑیں ہم وہ نہ لوٹ کہ آیئں گے یہ صدا نہ وہ سن پایئں گے ہم روتے ریھ جایئں گے سو ہمیں اب صبر کرنا ہے جیتے تھے جنہیں دعکھ کر اب ان کے بغیر جینا ہے خود پہ یہ جبر کرنا ہے ہمیں اب صبر کرنا ہے ہمیں اب صبر کرنا ہے