ہمیں اچھا نہیں لگتا
Poet: Lubna Kanwal By: Lubna Kanwal, karachiنا کرتا ہو اگر دل تو ضرورت کیا ہے مسکرانے کی 
 زبردستی کا مسکرانا ہمیں اچھا نہیں لگتا 
 
 نگاہوں ہی نگاہوں میں سمجھ جائے تو اچھا ہے
 زباں سے حال دل کہنا ہمیں اچھا نہیں لگتا 
 
 ستائیں لاکھ وہ ہم کو مگر ہم کچھ نا بولیں گے
 حسین لوگوں کو تڑپانا ہمیں اچھا نہیں لگتا 
 
 نا ہو جس کو خبر لبنیٰ گلاب محبت کس کو کہتے ہیں
 تو اس شخص کو سمجھانا ہمیں اچھا نہیں لگتا
More Sad Poetry







