ہمیں بھی خبر نہ ہوئی کہ ہم کس پہر میں سو گئے
کسی اور سے کیا ملتے کہ ہم خود سے دور ہو گئے
اپنے مکان کا پتہ کہیں ہم سے لا پتہ ہو گیا
ہم تمہارے شہر کی گلیوں میں ایسے کھو گئے
تقدیر کے ستم ہمیں جینے کی راہ دکھلا گئے
ہم اپنے لہو سے ہر اک صدمے کا داغ دھو گئے
جاگنے کے بعد بھی خوابوں کا سلسلہ رہا ہے
ہم جاگنے کے بعد بھی جیسے دوبارہ سو گئے
ہم عظمٰی ہنستے بستے دنیا کے غم سہتے رہے
لیکن خوشی کی آس پا کر ہم اچانک رو گئے