ہمیں تم سے محبت ہےہمارا امتحان لے لو

Poet: By: AAZAD ALI, HUB CHOWKI

ہمیں تم سے محبت ہےہمارا امتحان لے لو
اگر چاہو تو دل لے لو اگر چاہو تو جان لے لو

ہمیں تم بھول مت جانا یہ ایک فریاد کرتے ہیں
وفا کی شرط سے بھی ہم تمھیں آزاد کرتے ہیں

زباں بھی ہم نہ کھولیں گے تم ہم سے زباں لے لو
اگر چاہو تو دل لے لو اگر چاہو تو جاں لے لو

زمانہ کچھ نہیں بس اک رنگین دھوکہ ہے
اپنے پیار پہ لیکن ہمیں پورا بھروسہ ہے

خزاں کےغم ہمیں دے دو،بہاروں کا ساماں لے لو
اگر چاہو تو دل لے لو اگر چاہو تو جاں لے لو۔

Rate it:
Views: 791
15 Aug, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL