Add Poetry

ہمیں جو ضبط کا حاصل کمال ہو جائے

Poet: رشید حسرت By: رشید حسرت, Quetta

ہمیں جو ضبط کا حاصل کمال ہو جائے
ہمارا عِشق بھی جنّت مِثال ہو جائے

سُنا ہے تُم کو سلِیقہ ہے زخم بھرنے کا
ہمارے گھاؤ کا بھی اِندمال ہو جائے

ذرا سی اُس کے رویّے میں گر کمی دیکھیں
طرح طرح کا ہمیں اِحتمال ہو جائے

چلا تھا کھوکھلی کرنے جڑیں وطن کی جو
گیا ہے مُنہ کی وہ کھا کر، دھمال ہو جائے

پِھر اُس کے بعد کبھی بھی دراڑ آنے نہ دُوں
بس ایک بار تعلّق بحال ہو جائے

سُکونِ قلب جِسے تُم خیال کرتے ہو
بہُت قرِیں ہے کہ دِل کا وبال ہو جائے

کِسی کے صبر کا ایسے بھی اِمتحان نہ لو
تڑپ کے رُوح اَلَم سے نِڈھال ہو جائے

یہ اِختلاط ہمیں کر رہا ہے خوف زدہ
کمی نہِیں بھی اگر اعتدال ہو جائے

کمان کھینچے ہُوئے ہے جو آج وقت رشِید
عجب نہِیں کہ یہی کل کو ڈھال ہو جائے

Rate it:
Views: 369
14 Jul, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets