ہمیں خبر ہے وہ کیوں ہم سے اب نہیں ملتا
Poet: ہارون By: ہارون, Bahawalpurہمیں خبر ہے وہ کیوں ہم سے اب نہیں ملتا
یہاں کسی سے کوئی بے سبب نہیں ملتا
پھر آفتاب کہاں اپنی روشنی بانٹے
نئے چراغوں میں حسن طلب نہیں ملتا
بتا رہی ہیں ادیبوں کے گھر کی تہذیبیں
وراثتوں میں سبھی کو ادب نہیں ملتا
میں جلنے لگتا ہوں تنہائیوں کے دوزخ میں
کبھی وہ میری ضرورت پہ جب نہیں ملتا
اداس مت ہو جو حاصل نہ کر سکا اس کو
کبھی کسی کو زمانے میں سب نہیں ملتا
ہے ذات آپ کی تخلیق دو جہاں کا سبب
نہ ملتے آپ ہمیں ہم کو رب نہیں ملتا
More Sad Poetry






