ہمیں سجنا بھی کہاں پڑتا ہے

Poet: ایمان By: Eiman, rawalpindi

ایسے ہی آگ روشن نہ ہوئ اس گھر کے چولہے کی
اس میں لکڑی نہیں میرا مان جلتا ہے

کونسی ہنسی اور کہاں کے قہقے
وہ جانا تھا گیا,گیا نیا دل اب کہاں بنتا ہے

اتنے تصدیعہ و گزند سے گزرے ہم
کہ اب حوصلہ آگے نہیں پاؤں پڑتا ہے

بکھری زلفیں ,خاموش ہونٹ سرخی میں لپٹے نین
سنورے سنوارے گئے ہم,اب ہمیں سجنابھی کہاں پڑتاہے

Rate it:
Views: 712
06 Jan, 2020