ہمیں کانچ اُٹھانے پڑ گئے تھے

Poet: رعنا تبسم پاشا By: Rana Tabassum Pasha(Daur), Wylie

درد کو لکھنا اُلٹا یا سیدھا
تین حرف ہوئے ہمیں دشوار بہت

ہمیں کانچ اُٹھانے پڑ گئے تھے
ہماری انگلیاں ہیں فگار بہت

کچھ پیر میں تھی درد کی بیڑی
کچھ رستے تھے نا ہموار بہت

کچھ ہم خود اپنے دشمن تھے
کچھ کاری تھا اپنوں کا وار بہت

ساتھ چھوڑ گئے دل توڑ گئے
ہمیں جن پہ تھا اعتبار بہت

تنہائی نے ہم کو مار ڈالا
کہنے کو تھے غم خوار بہت

دُکھوں کی کوئی حد نہ حساب
گرچہ ہم نے کیا شمار بہت

رعنا کے آنسو بے مول رہے
ہم رسوا ہوئے سر بازار بہت

Rate it:
Views: 1226
30 Mar, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL