ہو جائے گا تو خفا معلوم نہ تھا
چلا جائے گا دورکہیں معلوم نہ تھا
ڈھونڈتے ہیں تجھے سارے عالم میں
ملے گا نہ توہمیں معلوم نہ تھا
رہتے ہیں تنہا تیرے بغیر ہم
آئیں گے یہ لمحے معلوم نہ تھا
ہو گیا ہے تو رسوا زمانے میں
آ جائے گا تجھ پر الزام معلوم نہ تھا
تو ایسا گیا سب رونقیں جاتی رہیں
ہو جائے گا شہر ویران معلوم نہ تھا