ہو نہ جائے خفا تواپنا دکھ سنائوں کیسے
میرے دل میں جو ہے تجھے بتائوں کیسے
جب سے ہوا ہوں اسیر تیری زلفوں کا
خود کو قید الفت سے چھڑائوں کیسے
تیرا نام نہ آ جائے بےوفائوں میں
تجھے لوگوں کی نظروں سے بچائوں کیسے
روتا ہوںتجھے یاد کر کے تنہایوں میں
تیری یاد دل سے مٹائوں کیسے
کر لو یقیں ہماری چاہت کا تم
چیر کر دل اپنا تجھے دیکھائوں کیسے