ہوا
Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.Aلہروں پے بنا کے صورتیں مٹاتی رہی ہوا
ساحلوں پے بنے گھروندوں کو ڈھاتی رہی ہوا
بچھڑا تھا جہاں سے قافلہ یہ وہی مقام ہے
منزل کے ہر نقش کو اڑاتی رہی ہوا
پھیلی ہے خوشبو ہر طرف تیرے جمال کی
ہر روپ سے تیرے بدن کو سجاتی رہی ہوا
کہنی تھی جس سے بات وہ ہم ناں کہہ سکے
لفظوں کے ہیر پھیر میں الجھاتی رہی ہوا
دروازے پے نظر رکھے ہم جاگتے رہے
اور سنا کے ان کو کہانیاں سلاتی رہی ہوا
More Sad Poetry







