ہوا میں رہتے ہوئے واسطے زمین سے رکھ
Poet: سدرہ سبحان By: sidra subhan, Kohatہوا میں رہتے ہوئے واسطے زمین سے رکھ
مکان بیچ کے بھی ضابطے مکین سے رکھ
ہر اک مقام پہ رک کر گماں سے کیا لینا
یہ راہ شوق ہے یاں رابطے یقین سے رکھ
بڑے نصیب سے ملتی ہے یار کی چھوکٹ
تمہیں ملی ہے تو نہ فاصلے جبین سے رکھ
نگار خانہء دل میں سجا کے دیکھ اسے
نگاہ ناز کے سب سلسلے اس حسین سے رکھ
نوائے شام کی اس بے بسی کو جینے دے
جنوں کے مرحلے سارے دل حزین سے رکھ
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






