ہواؤں سے یہ کہنا ہے

Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujrat

ہواؤں سے یہ کہنا
چراغ جلتے رہنے دو

چراغ جلتے رہے تو
روشنی بکھیریں گے

روشنی کے آنچل میں
آگہی بھی ہوتی ہے

آگہی کے دامن میں
درد کے بسیرے ہیں

درد کے ہاتھوں میں
زندگی کھلونا ہے

زندگی کی آنکھوں میں
گھٹائیں برستی ہیں

گھٹاؤں کے برسنے سے
دل اداس رہتا ہے

اداسیوں کے آنگن میں
اندھیرے چھا جاتے ہیں

اندھیروں میں یادوں کے
چراغ روشن ہوتے ہیں

چراغ سے ہواؤں کی
دشمنی پرانی ہے

ہواؤں سے یہ کہنا ہے
چراغ جلتے رہنے دو

Rate it:
Views: 297
19 Aug, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL