ہوتا ہے آغاز دن کا اس کے نام سے
رہتے ہیں مدہوش صبح و شام سے
جام پیتے ہیں جدائی کے رات دن
بہکے بہکے سے ہیں صبح و شام سے
اسے چھوڑنا ہی تھا ہمیں تو بتا دیتا
رہتا ہے وہ اب دل میں صبح و شام سے
بہتی ہیں آنکھیں اس کے غم میں
رہتے ہیں ہم گاہل صبح و شام سے
دہکھ لے اگر ہمیں وہ اس حال میں
ہو جائے وہ بھی پاگل صبح و شام سے