میری زنگی کا ہر لمحہ ہیں صرف تمہارا
تھام میرا ہاتھ اور چاہیت سرےعام لکھ دے
کانٹوں بھری ہیں زندگی میری لکی
تو چاہے تو کھلتا گلاب لکھ دے
میں مر نہ جاؤں تیرا انتظار کرتے کرتے
تو جلدی سے اپنا کوئی پغیام لکھ دے
اب یہ دوریاں بہت تکلیف دیتی ہیں
ہوسکے تو ان دوریوں کو الوادع لکھ دے